Orhan

Add To collaction

اممیدنو کا روشن سوےر

" اوہ ہاں' میں اسی سلسلے میں تمہارے پاس آیا تھا' مجھے کچھ پوائنٹ سمجھ نہیں آ رہے' سوچا تم سے ڈسکس کرلوں، یار اکلوتا وارث ہونے کا بھی کوئی فائدہ نہیں ڈیڈی اتنے جلاد ہیں کہ مجھے یہاں تمہارے ساتھ باندھ کر رکھ دیا، آہ یہ حسین شام پٹنا، بینا اور پنکی جیسی حسیناؤں کے ساتھ رنگین بنانے کی ہے یا یہاں اس آفس میں تمہاری بورنگ شکل دیکھنے کے لئے شاہ بخت نے اس کی فضول گوئی کا جواب دینے کے بجائے اسائنمنٹ کی فائل کھول لی جو اس کے لئے ایک چیلنج تھا۔ اس پروجیکٹ کے ملنے پر ان کی کمپنی انٹرنیشنل لیول پر آسکتی تھی اور یہیں سے اس کی ترقی کا آغاز تھا، دوسرے دن Presentation تھی جس میں سب سے پہلے نور نے اپنے پوائنٹ پیش کیے، بلاشبہ سب نے اس کی ذہانت و صلاحیت کو سراہا اس کے بعد شاہ بخت کی باری تھی۔ بلیک ڈنر سوٹ میں وہ بہت کی وجیہہ اور متاثر کن شخصیت کا مالک لگ رہا تھا، اس کے چہرے پر وہی مخصوص مسکراہٹ تھی جو اس کی شخصیت کا خاصہ تھی۔

" ہونہہ ، جاب تو ہم جیسے ضرورت مندوں کی مجبوری ہے اور ان جیسے بڑے لوگوں کے لئے ایک مشغلہ، اس نے خاک پوائنٹ تیار کیے ہوں گے۔" ابھی نور اپنے عظیم خیالات میں کھوئی ہوئی تھی شاد بخت کی سحر انگیز گھمبیر آواز پر ہرطرف خاموشی چھا گئی اور پھر اس نے ایک کے بعد ایک سلائیڈ اور ٹرانسپرنسی کے ذریعے کمپنی کے لئے منافع بخش پہلو پر روشنی ڈالی، اس سے نور بھی حیرانی کے ساتھ متاثر ہوئے بغیر رہ نہ سکی۔

ڈنر کے بعد سب اپنے اپنے گھر کی طرف روانہ ہو گئے شاہ بخت بھی وہاں سے پارکنگ کی طرف جانے لگا کہ پیچھے سے بیل کی آواز پر رک کر اسے دیکھنے لگا۔

" یار ایک چھوٹا سا کام ہے تم نور کو اس کے گھر چھوڑتے چلے جاؤ ابھی ابھی ما ما کی کال آئی ہے وہ دبئی سے واپس آ گئیں ہیں مجھے ان کو لینے ائیر پورٹ جانا ہو گا ، یار نور کے گھر کا راستہ بالکل مخالف ہے ورنہ میں خود چھوڑ دیتا۔" یہ کہہ کر نبیل عجلت میں وہاں سے چلا گیا جبکہ شاہ بخت مسلسل نور کی طرف دیکھ رہا تھا جو لیمن کلر کی لونگ شرٹ ٹراوزر میں بلیک اسکارف کے ساتھ اس کے دل

کے تاروں کو چھیڑ رہی تھی مگر اس کے چہرے کے تاثرات سے لگ رہا تھا کہ وہ بحالت مجبوری اس کے ساتھ جانے کو تیار ہوئی ہے، بخت کو اس کے ساتھ یہ سفر بہت ہی خوبصورت لگ رہا تھا اس نے کیسٹ پلیئر آن کر کے نور کی طرف کن اکھیوں سے دیکھا جو گانے کے بول سن کر پہلو بدل کر رہ گئی' پوری آٹو میں اس کی آواز گونج رہی تھی اور گانوں کی یہ کلیکشن نبیل کی تھی جو آج کل اس کے زیر استعمال تھی گانے کے بول اس کو حسب حال لگے۔

فلک تک چل ساتھ میرے' فلک تک چل۔" نور کے ایکسپریشن پر بخت کے عنابی ہونٹ میں مسکراہٹ رینگ گئی اسے خود حیرت ہوتی تھی کہ اس جیسا خشک انسان جو صنف نازک سے ایک حد میں ملتا تھا' جس نے آج تک کوئی گرل فرینڈ نہیں بنائی کسی لڑکی کی حوصلہ افزائی نہیں کی نور کی سادہ سی شخصیت نے کیسا سحر پھونکا ہے کہ دن بدن وہ اس کے فسوں میں ڈوبتا جا رہا تھا۔

" مس نور آج اپکی presentation کافی اچھی تھی ماشاء اللہ I am impressed مجھے آپ جیسی پر اعتماد اور آگے بڑھنے کی جستجو رکھنے والی لڑکیاں ہمیشہ سے متاثر کرتی آئی ہیں۔"

نور نے کچھ کہنا چاہا۔

   3
2 Comments

Abraham

08-Jan-2022 11:25 AM

Good

Reply

fiza Tanvi

15-Dec-2021 07:35 PM

Good

Reply